Support the largest ever research project (100 Volumes+) on the Seerah of Prophet Muhammad ﷺ.
Your support ensures that his message, mission and teachings reach billions of hearts across the world. Donate Now!

Encyclopedia of Muhammad

آپ ﷺکے بےمثال بازوئے پاک

Published on: 31-Oct-2023

(حوالہ: ڈاکٹر عمران خان، مفتی سیّد شاہ رفیع الدین ہمدانی ،سیرۃ النبی ﷺ انسائیکلوپیڈیا، جلد-2، مقالہ: 31، مطبوعہ: سیرت ریسرچ سینٹر، کراچی، پاکستان، 2018ء، ص: 460-461)

رسول اکرم sym-1کا جسم ا طہر انتہائی دلکش اور دلنشین ہے۔آپ sym-1کا ہر عضوِ مبارک بھی حسن و رعنائی کا مظہر اتم ہے۔اسی طر ح نبی اکرم sym-1کے بازو مبارک بھی اپنی مثال آپ ہیں۔آپ sym-1کے مقدس بازو نہایت ہی خوبصورت اور موزونیت کے ساتھ طویل تھےاور طوالت کے اعتبار سے اعتدال کا خوبصورت اور دلکش نمونہ تھے ۔ آپ sym-1کے بازو ئےمبارک خوبصورتی میں دیگر اعضاء بدنی کی طرح ممتازو مشرَّف تھے۔

رسول اکرم sym-1کے بازو مبارک کی ہئیت کو بینا کرتے ہوئے حضرت ابوہریرہ sym-5فرماتے ہیں:

كان رسول اللّٰه صلى اللّٰه علیه وسلم ... عظیم الساعدین.1
حضور نبی کریم sym-1کے دونوں بازو عظیم تھے۔

اسی طرح اس بات کو بیان کرتےہوئے حضرت مولا علیsym-5 کا فرمان ہے:

كان رسول اللّٰه صلى اللّٰه علیه وسلم ... بسط القصب.2
حضور sym-1کے بازو اور پنڈلیاں طویل تھیں۔

قصب، قصبہ کی جمع ہے۔ اس کا معنی ہر پیٹ والی ہڈی ہے جس کے اندر مغز ہو لیکن یہاں بازو اور پنڈلیاں مراد ہیں۔ حضرت علی المرتضےٰ sym-5سے مروی ہے کہ نبی کریم sym-1و التسلیم کے کندھوں اور گردن مبارک کی درمیانی جگہ یعنی شانے فربہ تھے اورجلالت و ہیبت کا مظہر اتم اور قوت و توانائی کی عظیم نشانی تھے۔ 3

آپ sym-1کے چمکدار بازو

حضرت ابوہریرہsym-5 آپ sym-1کی نعت کہتے ہوئے یہ کلمات بھی کہا کرتے تھے:

كان رسول اللّٰه صلى اللّٰه علیه وسلم عبل الذراعین.4
حضور sym-1کے مقدس بازونہایت سفید تھے۔

مذکورہ بالا روایات سے واضح ہوتا ہے کہ آپ sym-1کے بازومبارک وسیع اور گوشت سے بھرے ہوئے تھےاور دوسری روایت کے مطابق آپ sym-1کےبازوگوشت سے پُر،ہاتھ مضبوط اوربازولمبے تھے جوحسن اور خوشنمائی کی پہچان ہے۔5بازو کا لمبااورکشادہ ہونا جو دوسخاوت کی علامت ہے جبکہ بازوؤں کی ہڈیاں نکلی ہوئی اور ٹیڑھی ہونا مرض کی علامت ہے۔6رسول اللہ ﷺکے بازوئے مبارک نہایت مضبوط ،کشادہ اور بہت خوبصورت تھے۔


  • 1  محمد بن سعد بصری، طبقات ابن سعد، ج- 1، مطبوعۃ: دار الکتب العلمیۃ، بیر وت، لبنان، 1990ء، ص: 318
  • 2  محمد بن یوسف صالحی شامی، سبل الہدی والرشاد، ج- 2، مطبوعۃ: دار الکتب العلمیۃ، بیروت، لبنان، 1993ء ، ص: 73
  • 3  عبدالرحمن ابن جوزی﷫، الوفا باحوال المصطفٰے ﷺ (مترجم:علامہ محمد اشرف سیالوی) ، مطبوعہ:حامد اینڈ کمپنی ، لاہور ، پاکستان، 2002ء،ص:451
  • 4  محمد بن یوسف صالحی شامی، سبل الہدی والرشاد، ج -2، مطبوعۃ: دار الکتب العلمیۃ، بیروت، لبنان1993 ء ، ص: 73
  • 5  مفتی ارشاد احمد قاسمی، شمائل کُبریٰ، ج-5، مطبوعۃ: دار الاشاعت،کراچی،پاکستان، 2003ء، ص: 66
  • 6  محمد ارشادالقاسمی ،آئینہ جمال وکمالِ محمد ﷺ ، مطبوعہ:بہاول پور،پاکستان،2018،ص:76

Powered by Netsol Online