Support the largest ever research project (100 Volumes+) on the Seerah of Prophet Muhammad ﷺ.
Your support ensures that his message, mission and teachings reach billions of hearts across the world. Donate Now!

Encyclopedia of Muhammad

نزول وحی کے وقت حضور ﷺ کی ظاہری کیفیت

Published on: 03-Jul-2023

Languages

EnglishGerman

جب حضورsym-1 پر وحی کا نزول ہوتا تو آپsym-1 پر اس کا ظاہری اور روحانی اثر ہوا کرتا تھا۔ یہ اثر اتنا گہرا اور شدید ہوتا کہ آپsym-1 کے جسمِ مبارک پر اس کے واضح اثرات مرتب ہوا کرتے تھے۔ اس اثر کی وجہ وحئِ الہٰی کی وہ ثقالت تھی جس کا بوجھ اٹھانے سے انسان تو کجا، پہاڑ بھی قاصر تھے۔ سورۃ الحشر میں اللہ تعالیٰ نے خود ان الفاظ میں اس کی وضاحت فرمائی ہے کہ:

لَوْ اَنْزَلْنَا هٰذَا الْقُرْاٰنَ عَلٰي جَبَلٍ لَّرَاَيْتَهُ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْـيَة ِاللهِ وَتِلْكَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُوْنَ211
اگر ہم اس قرآن کو پہاڑ پر نازل کرتے، ضرور آپ اس پہاڑ کو اللہ کے خوف سے جھکا ہوا پاش پاش ہوتا ہوا دیکھتے۔ یہ مثالیں ہم لوگوں کے لیے بیان کرتے ہیں تاکہ وہ غور و فکر کریں۔

اس آیت میں واضح طور پر موجود ہے کہ اگر وحی کسی پہاڑ پر نازل کی جاتی تو وہ اس کے بوجھ تلے قائم نہیں رہ سکتا تھا اور پاش پاش ہوجاتا۔ اسی وجہ سے جب حضورsym-1 پر وحئِ الہٰی کا نزول ہوتا تو آپ sym-1 کے جسم مبارک پر اس کے گہرے اثرات مرتب ہوتے تھے۔

حضرت زید ابن ثابت sym-5 فرماتے ہیں کہ میں حضورsym-1 کی بارگاہ میں حاضر خدمت تھا اور آپ sym-1 کی ران مبارک میری ران کے اوپر تھی۔ اس وقت وحی کا نزول ہوا۔ جب آپ sym-1 پر وحی نازل ہورہی تھی تو مجھے لگا کہ ابھی میری ٹانگ حضورsym-1 کی ران مبارک کے بوجھ تلے کچل جائے گی کیونکہ آپsym-1 کی رانِ مبارک وحی کے بوجھ سے بہت زیادہ وزنی ہوگئی تھی۔ 2حضرت عائشہsym-6 فرماتی ہیں کہ اگر حضورsym-1 کسی جانور پر سفر فرمارہے ہوتے اور وحی کا نزول ہوتا تو وہ جانور اپنی جگہ سے ہِل نہیں پاتا تھا کیونکہ آپ sym-1 کا وزن بہت زیادہ ہوجاتا تھا۔3 یہ تمام روایتیں وحی کے بوجھ و ثقالت پر واضح دلالت کرتی ہیں جسے حضورsym-1 بارگاہِ ایزدی سے وصول فرماتے تھے۔


  • 1  القرآن، سورۃ الحشر 59 :21
  • 2  محمد ابن اسمٰعیل البخاری، صحیح البخاری، حدیث: 4592، مطبوعۃ: دار السلام للنشر والتوضیع، الریاض، السعودیۃ، 1999م، ص: 66
  • 3  محمد ابن جریر الطبری، تفسیر الطبری، ج-23، مطبوعۃ: دار الحجر للطباعۃ والنشر والتوزیع و العلان، 2001م، ص: 365

Powered by Netsol Online